ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے آج بروز پیر کو تاجکستان میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کی سائڈ لائن میں اپنے افغان ہم منصب "محمد حنیف اتمر" سے ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے بعض فریقین کیجانب سے عوامی رائے پر منفی اثرات ڈالنے کی کوششوں کو کچھ ممالک کیجانب سے ایران اور افغانستان کے گہرے قریبی تعلقات سے ناراضگی کی علامت قرار دے دیا۔
ظریف نے افغان شہریوں پر قونصلر پابندیوں کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد ایران میں افغان شہریوں کی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنا ہے اور ایران میں افغان شہریوں کی صورتحال کو واضح کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
در این اثنا افغان وزیر خارجہ نے افغان کسٹم علاقوں میں حالیہ آتشزدگی کے واقعے پر قابو پانے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی امداد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایران کو افغانستان کے قریبی دوست قرار دے دیا اور دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کی توسیع کا مطالبہ کیا۔
اتمر نے ایران اور افغانستان کے درمیان آئندہ ہفتوں میں مشترکہ کمیشن کے قیام پر مکمل تیاری کا اظہار کرلیا۔
اس کے علاوہ دونوں فریقین نے افغانستان کی تازہ ترین سیاسی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے افغان امن عمل اور باہمی دلچسبی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ